السلام علیکم! امید ہے کہ آپ سب
خیریت سے ہوں گے ۔دوستو! آج کل فصلات کا سیزن ہے ۔جس کاشتکار نے فصلات (گندم وغیرہ )کاشت کی ہیں ۔ان
پر اب فرض ہے کہ رمضان المبارک میں فطرانہ نکالنے کے ساتھ ساتھ عُشربھی اپنی فصل
کی پیداوارمیں سے نکالیں ۔عُشر کی شرط ہے کہ میدانی علاقوں میں جہاں پر زمین قدرتی
وسائل سے کاشت ہوتی ہے /پیداواردیتی ہے تو وہاں 10% کل پیداوار کا حصہ عشرمیں شمار ہوگا۔عشر کی
رقم غریبوں ،محتاجوں ،ضرورت مندلوگوں کو بانٹیں ۔جبکہ دوسری شرط ہے کہ جہاں پر
زمین کی پیداوار ٹیوب ویل،سولرموٹرز،الیکٹریسٹی موٹرز سے مطلب جس پر خرچ زیادہ
آتاہے اس میں عشر کی مقدار کل پیداواری رقم کا 20% ہوگا۔
مثال کے طور پر ایک کاشتکار ہے وہ
پہاڑی علاقوں میں چنا،سرسوں یا کوئی دیگر کاشت کاری کرتاہے اور ساری فصل بارش کے
پانی سے سیراب ہوتی ہے اورپک کر تیارہوجاتی ہے ۔اس فصل کی کل مالیت 50000روپے بنی
تو کل پچاس ہزارروپے کا عشر10% رقم 5000ہزارروپے
بنے گی ۔اسی طرح زمین کی پیداواری ٹیوب ویل،سولرموٹرز،الیکٹریسٹی موٹرز سے ہوتو
عشر کی رقم کل رقم 50ہزارروپے میں سے 20% رقم عشر 10000روپے ہوگی ۔
جس طرح صدقہ مصیبتوں کوٹالتاہے
اُسی طرح عشر بھی فصلات میں سے صدقہ ہے اور برکتیں نازل ہوتی ہیں ۔معاشرے میں بھی
ضرورت مند لوگوں کا بھلاہوجاتاہے ان کے گھرانوں میں بھی کمی کوتاہی کچھ حدتک پوری
ہوتی ہے ۔ہم سب کافرض ہے کہ اپنی فصلات مکمل طور پر پک جانے کے بعد تیارہوکر
پیداواری صلاحیت کامکمل ریٹ لگاکر اس کا عشر نکالنا ہے۔اللہ تعالٰی ہمیں صحیح کام
کی توفیق دے آمین ۔

Thanks for inconvenience,
Fell free ask to us.