میں نہیں جانتی کہ میری زندگی میں آنے والا مرد کیسا ہو گا کہ یہ قدرت کا فیصلہ ہو گا، مگر جس حد تک مجھے choose کرنے اور فیصلے کرنے کا اختیار ہو گا تو میں حتی المقدور کوشش کروں گی کہ کم از کم میری اولاد کو ویسا باپ ہر گز نہ مِلے جیسا مجھے ملا تاکہ اُن کی زندگی ویسے برباد نہ ہو جیسے میری ہوئی۔
کہتے ہیں ماں باپ سے بڑھ کے کوئی رشتہ مخلص نہیں ہوتا اور اس سے بڑھ کے بکواس بات مجھ کوئی نہیں لگتی۔
جب ان جیسے رشتے، جن کے خلوص کا ڈھنڈورا پیٹتے دنیا نہیں تھکتی وہ اپنی رنگ رلیوں کے پیچھے اولاد اور خاص طور پہ بیٹی کو اس ظالم معاشرے کے آگے پھینک دیں اُن کو دنیا مالِ غنیمت ہی سمجھ کے ٹریٹ کرتی ہے۔ ایسی صورت میں معاشرے سے کیا گِلہ جنہیں باپ کی صورت بھی اذیت، مصیبت اور عذاب مِلا ہو اُسے دنیا سے کس سکون، عزت اور خوشی کی توقع ہو سکتی ہے۔
Thanks for inconvenience,
Fell free ask to us.